قریہ قریہ خاک اڑائی کوچہ گرد فقیر ہوئے
قریہ قریہ خاک اڑائی کوچہ گرد فقیر ہوئے
پورب پچھم ڈھونڈا اس کو آخر گوشہ گیر ہوئے
کون ہیں یہ کیا ربط تھا ان سے کیا کہئے کچھ یاد نہیں
یہ چہرے کب دل میں اترے کس لمحے تصویر ہوئے
سو پیرائے ڈھونڈے پھر بھی آج کے دن تک عاجز ہیں
ہائے وہ بات جو کہہ بھی نہ پائے اور دفتر تحریر ہوئے
صدہا گہری سوچ میں ڈوبی صدیاں ہم پر صرف ہوئیں
اک دو برس کی بات نہیں ہم قرنوں میں تعمیر ہوئے
وہ شب وہ شبخون عدو کا کس اسلوب بیان کریں
گھائل کیسے پہروں تڑپے ہم کس طور اسیر ہوئے
کیا میں کیا تو آج بھی دونوں خاک ہیں کل بھی خاک بشیرؔ
جینا ان کا مرنا ان کا جو وجہ خیر کثیر ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.