قطار میں اگے ہوئے ہرے بھرے درخت ہوں
قطار میں اگے ہوئے ہرے بھرے درخت ہوں
ترا گزر جہاں سے ہو دھلے دھلے درخت ہوں
خزاں کا رنگ مشکبو فضا میں کیوں بکھر گیا
میں چاہتا ہوں شہر میں کھلے کھلے درخت ہوں
ہزار ذائقوں کے گیت گنگنائیں باغ میں
ترے جمال سے لدے ہوئے مرے درخت ہوں
فلک پہ مہر نیمروز جگمگائے شان سے
زمیں پہ کچھ نہ ہو مگر بڑے بڑے درخت ہوں
شفق نہائے صبح و شام نیلے آبشار میں
پہاڑ پر چنار اور چیڑ کے درخت ہوں
مقابلہ ہو دوپہر میں گرمیوں کی دھوپ سے
ہمارے گھر کے صحن میں گھنے گھنے درخت ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.