قتل کرنا ہو تو کب زہر دیا جاتا ہے
ان دنوں بس نظر انداز کیا جاتا ہے
زندگی زہر سہی جرعۂ مانوس تو ہے
موت کا جام شفا کس سے پیا جاتا ہے
میں تو لمحات کا بکھرا ہوا شیرازہ ہوں
سوزن عمر سے کیوں مجھ کو سیا جاتا ہے
تم کو اندازہ نہیں اس کی توانائی کا
حد سے بڑھ کر جسے مجبور کیا جاتا ہے
باز پرس اس سے بھی ہوگی کبھی سوچا بھی نہ تھا
حال پر اپنے جسے چھوڑ دیا جاتا ہے
حیطۂ شعر میں اب آنے لگی ہے وہ شے
جس کو سمجھا نہیں محسوس کیا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.