قطرۂ اشک ہوں پلکوں پہ سجا لے مجھ کو
قطرۂ اشک ہوں پلکوں پہ سجا لے مجھ کو
ہو جو ممکن تو ان آنکھوں میں چھپا لے مجھ کو
میں تو سڑکوں پہ پھرا کرتا ہوں پاگل کی طرح
کون کہتا ہے کہ سینے سے لگا لے مجھ کو
میں وہ دانہ ہوں ہر اک دل کو ہرا کر دوں گا
ہو سکے تو کسی بنجر میں اگا لے مجھ کو
جانے کب تک میں پھروں گا یوںہی صحرا صحرا
اب مرے جسم کا سایہ ہی سنبھالے مجھ کو
چاند بادل میں جو چھپ جائے اندھیرا ہو جائے
غم کی اس رات میں دے کون اجالے مجھ کو
میں تو پھوٹی ہوئی تقدیر کا آئینہ ہوں
تو کسی راہ کا پتھر ہی بنا لے مجھ کو
کس کو سمجھاؤں محبت کی حقیقت افسرؔ
لوگ ملتے ہیں زمانے میں نرالے مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.