Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قطرۂ اشک ہوں پلکوں پہ سجا لے مجھ کو

افسر دکنی

قطرۂ اشک ہوں پلکوں پہ سجا لے مجھ کو

افسر دکنی

MORE BYافسر دکنی

    قطرۂ اشک ہوں پلکوں پہ سجا لے مجھ کو

    ہو جو ممکن تو ان آنکھوں میں چھپا لے مجھ کو

    میں تو سڑکوں پہ پھرا کرتا ہوں پاگل کی طرح

    کون کہتا ہے کہ سینے سے لگا لے مجھ کو

    میں وہ دانہ ہوں ہر اک دل کو ہرا کر دوں گا

    ہو سکے تو کسی بنجر میں اگا لے مجھ کو

    جانے کب تک میں پھروں گا یوںہی صحرا صحرا

    اب مرے جسم کا سایہ ہی سنبھالے مجھ کو

    چاند بادل میں جو چھپ جائے اندھیرا ہو جائے

    غم کی اس رات میں دے کون اجالے مجھ کو

    میں تو پھوٹی ہوئی تقدیر کا آئینہ ہوں

    تو کسی راہ کا پتھر ہی بنا لے مجھ کو

    کس کو سمجھاؤں محبت کی حقیقت افسرؔ

    لوگ ملتے ہیں زمانے میں نرالے مجھ کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے