Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قطرۂ شبنم کو جلتے آفتابوں میں نہ رکھ

رؤف انجم

قطرۂ شبنم کو جلتے آفتابوں میں نہ رکھ

رؤف انجم

MORE BYرؤف انجم

    قطرۂ شبنم کو جلتے آفتابوں میں نہ رکھ

    ایک ہی جاں ہے اسے اتنے عذابوں میں نہ رکھ

    آئنوں سے دوستی کی ہے تو اپنا عکس دیکھ

    اپنے چہرے کو چھپا کر یوں نقابوں میں نہ رکھ

    میری آنکھوں کو بھی کوئی خوب صورت خواب دے

    مجھ کو ہر لمحہ بسا کر اپنے خوابوں میں نہ رکھ

    ایسی باتوں سے ہی وہ رہتا ہے کچھ سہما ہوا

    اس کے آگے اپنے ہونٹوں کو گلابوں میں نہ رکھ

    پانیوں کے شہر میں ہر موج اک سیلاب ہے

    دیکھ اپنی خواہشوں کو ان حبابوں میں نہ رکھ

    صرف لمحاتی نشوں میں درد کی لذت نہ ڈھونڈ

    اس طرح مدہوش اپنے کو شرابوں میں نہ رکھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے