قطرے گرے جو کچھ عرق انفعال کے
قطرے گرے جو کچھ عرق انفعال کے
دریا بہا دیے کرم ذوالجلال کے
پہلو سے دل کو لے گئے وہ دیکھ بھال کے
یوسف کو لے چلے ہیں کنویں سے نکال کے
کیوں مٹی دینے آئے جو وعدہ تھا غیر سے
جاتے کہاں ہو آنکھ میں تم خاک ڈال کے
لبریز میں نے مے سے نہ دیکھا اسے کبھی
پھوٹے نصیب ہیں مرے جام سفال کے
ہے مجھ میں اور کوہ کن و قیس میں یہ فرق
میں وحشیٔ ازل ہوں یہ دیوانے حال کے
ہو طور پر عروج انہیں تو ہو غرق نیل
فرعون یہ ملا تجھے موسیٰ کو پال کے
کہتی ہے بڑھ کے زلف کمر سے دم خرام
رکھ دوں گی میں کمر کے ابھی بل نکال کے
رکھیں گی اب کہیں کا نہ پیری کی لغزشیں
رکھنا قدم وسیمؔ بہت ہی سنبھال کے
- کتاب : Aqa-e-sukhan waseem Khairabadi hayat aur karname (Pg. 221)
- Author : Waseem Khairabadi
- مطبع : Farid Bilgrami, Bilgrami Building Miyan Sarai (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.