قیام روح میں کر دھیان سے اتر کے نہ جا
قیام روح میں کر دھیان سے اتر کے نہ جا
سکون بخش مجھے یوں تباہ کر کے نہ جا
تمام عمر مجھے تشنگی رلائے گی
مرے وجود کے پیالے میں پیاس بھر کے نہ جا
کچھ ایسا کر کہ تجھے چاہتا رہوں یوں ہی
سمیٹ خود کو مری ذات میں بکھر کے نہ جا
ترے لیے تو مناسب ابھی ہے در بدری
کہ بدلے بدلے سے تیور ہیں آج گھر کے نہ جا
تجھے غرور مجھے عاجزی ملے راشدؔ
یوں اعتبار کے پندار سے گزر کے نہ جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.