قضا کا تیر تھا کوئی کمان سے نکل گیا
قضا کا تیر تھا کوئی کمان سے نکل گیا
وہ ایک حرف جو مری زبان سے نکل گیا
بہت زیادہ جھکنا پڑ رہا تھا اس کے سائے میں
سو ایک دن میں اس کے سائبان سے نکل گیا
ابھی تو تیرے اور ترے عدو کے درمیان ہوں
اگر کبھی میں تھک کے درمیان سے نکل گیا
مرے عدو کے خواب چکنا چور ہو کے رہ گئے
میں جست بھر کے دشت امتحان سے نکل گیا
ترے کمال فن کا صرف میں ہی قدردان ہوں
اگر میں تیری اس بھری دکان سے نکل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.