Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قضا کے تیر جب جب ابروئے قاتل سے نکلے ہیں

منفرد گورکھپوری

قضا کے تیر جب جب ابروئے قاتل سے نکلے ہیں

منفرد گورکھپوری

MORE BYمنفرد گورکھپوری

    قضا کے تیر جب جب ابروئے قاتل سے نکلے ہیں

    جزاک اللہ کے نعرے دل بسمل سے نکلے ہیں

    کچھ ایسے کام میرے جذبۂ کامل سے نکلے ہیں

    وہ میرے ساتھ ہی ہنگامۂ محفل سے نکلے ہیں

    فضائیں گونجتی ہیں اور فطرت رقص کرتی ہے

    کچھ ایسے درد کے نغمے ہمارے دل سے نکلے ہیں

    جلے ہیں دوست بھی دشمن بھی پروانے بھی شمعیں بھی

    غرض سب خاک کر کے آپ کی محفل سے نکلے ہیں

    محبت ابتدا اپنی محبت انتہا اپنی

    اسی منزل کو جانا ہے اسی منزل سے نکلے ہے

    زمین سنگ سے گلہائے‌ نغمہ کی توقع کیا

    بڑے آسان مصرعے بھی بڑی مشکل سے نکلے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے