قضا کی زد سے رہ زندگی میں لے آؤ
قضا کی زد سے رہ زندگی میں لے آؤ
پکڑ کے ہاتھ ہمیں روشنی میں لے آؤ
بس ایک وہ ہی نہیں ہے ہماری محفل میں
ذرا اسے بھی منا کر گلی میں لے آؤ
دلوں کا حال بھی شعروں میں ڈھل کے آئے مگر
ذرا ہنر بھی اگر شاعری میں لے آؤ
میں اس نگاہ سے خلوت میں ملنا چاہتا تھا
اگر نہیں تو چلو بزم ہی میں لے آؤ
امید ٹوٹ نہ جائے کہیں ان آنکھوں کی
کسی بھی طرح انہیں روشنی میں لے آؤ
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 45)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.