Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قسمت کی لکیروں کے ستم ہم نے سہے ہیں

سید وسیم نقوی

قسمت کی لکیروں کے ستم ہم نے سہے ہیں

سید وسیم نقوی

MORE BYسید وسیم نقوی

    قسمت کی لکیروں کے ستم ہم نے سہے ہیں

    دریا تھے کبھی ہم بھی پر اب پیاسے کھڑے ہیں

    صحرا میں دیا بن کے جنہیں رستہ دکھایا

    وہ لوگ ہواؤں کے قبیلے میں کھڑے ہیں

    بستی میں ہماری ہیں بہت چاند ستارے

    سورج کے اشاروں پہ مگر چلنے لگے ہیں

    دستار کو قدموں میں کسی کے نہیں رکھا

    یہ بات الگ ہے کہ غریبی میں پلے ہیں

    تم آئنوں کو زنگ لگا کر کہیں رکھ دو

    ہم آئنوں سے بات تری کرنے لگے ہیں

    خوابوں کے پلندے کو لئے ساتھ میں تنہا

    تعبیر کے بازار میں برسوں سے کھڑے ہیں

    خوابوں میں ہر اک رات ترا آ کے ستانا

    بے ساختہ ہر خواب پہ ہم ہنسنے لگے ہیں

    یہ نور جو اٹھتا ہوا تم دیکھ رہے ہو

    یہ اشک ہمارے ہیں جو آنکھوں سے ڈھلے ہیں

    وہ گھر جو بزرگوں نے بنایا تھا لہو سے

    دن رات وسیمؔ اس کی مرمت میں لگے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے