قسمت سے جس کسی کو ترا آستاں ملے
قسمت سے جس کسی کو ترا آستاں ملے
اس کا مزاج فرش زمیں پر کہاں ملے
ہر ایک کو یہ رتبۂ عالی کہاں ملے
وہ خوش نصیب ہے جسے درد نہاں ملے
صہبائے عشق معرفت حق ملے مجھے
پھر کچھ یہاں ملے نہ مجھے کچھ وہاں ملے
طوفاں کی زد پہ رکھی ہوئی شمع کی طرح
ہم لوگ بے اماں ہیں ہمیں بھی اماں ملے
معلوم یہ ہوا کہ تری انجمن تھی وہ
اہل زباں بھی ہم کو جہاں بے زباں ملے
ناداں حصار ذات سے باہر نکل کے دیکھ
گم کردہ کائنات کا شاید نشاں ملے
حمزہؔ بھٹک رہے ہیں بھلا کس دیار میں
چلئے وہاں زمیں سے جہاں آسماں ملے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.