قسمت تو دیکھو ماہ مبیں تک پہنچ گئے
قسمت تو دیکھو ماہ مبیں تک پہنچ گئے
اک شب یہ ہونٹ ان کی جبیں تک پہنچ گئے
صدیوں کا فاصلہ تھا ہمارے لئے مگر
تم ایک پل میں ہاں سے نہیں تک پہنچ گئے
یہ کس کے نقش پا پہ چلے جا رہے تھے ہم
خوابوں میں رات عرش بریں تک پہنچ گئے
دوڑیں گے ساتھ ساتھ رگوں میں لہو کے اب
یہ غم تمہارے قلب حزیں تک پہنچ گئے
بیٹھا تھا جس جگہ پہ وہ محفل میں گل بدن
ہم بھی سرک سرک کے وہیں تک پہنچ گئے
ڈرتا ہوں چھوڑ دیں نہ کہیں نقش پا یہاں
سیدؔ وہ دل کی نرم زمیں تک پہنچ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.