قصۂ درد جگر کس سے کہوں کیسے کہوں
قصۂ درد جگر کس سے کہوں کیسے کہوں
یہ محبت کا اثر کس سے کہوں کیسے کہوں
رات بھر شمع نظر روشن کئے بیٹھا رہا
وہ نہ آئے تا سحر کس سے کہوں کیسے کہوں
دل مرا بیتاب ہے کس کی تجلی کے لئے
کیوں پریشاں ہے نظر کس سے کہوں کیسے کہوں
کون ہے آخر وہ کس کے نقش پا کے واسطے
منتظر ہے رہ گزر کس سے کہوں کیسے کہوں
پوچھنے کو آئے ہیں احباب میرا حال دل
کہنا تو چاہوں مگر کس سے کہوں کیسے کہوں
کیسے کیسے دکھ اٹھائے میں نے راہ شوق میں
داستان پر اثر کس سے کہوں کیسے کہوں
باعث رحمت ہے یا ہے باعث زحمت مینکؔ
اک محبت کی نظر کس سے کہوں کیسے کہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.