قبول کرتے ہوئے اجتناب کرتے ہوئے
کوئی خلش سی رہی انتخاب کرتے ہوئے
کچھ اتنا فاصلہ تھا مجھ میں اور قافلے میں
سفر تمام ہوا ہم رکاب کرتے ہوئے
یہ کس کا نام ابھرنے لگا ہے کاغذ پر
بیاض عمر ترا انتساب کرتے ہوئے
خود اپنے آپ پہ ترتیب وار کھلتا ہوں
رموز کون و مکاں بے حجاب کرتے ہوئے
عجیب یافت و نقصان ہے محبت کا
میں شرمسار ہوا ہوں حساب کرتے ہوئے
تمھارے بعد میں دنیا کی سمت دیکھتا ہوں
دل و نگاہ کو وقف عذاب کرتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.