قدرت ہے اب نہ دل پہ نہ قابو زبان پر
قدرت ہے اب نہ دل پہ نہ قابو زبان پر
قدموں پہ ان کے سر ہے دماغ آسمان پر
یہ راز عشق آ گیا جس دن زبان پر
ہوگا فلک زمیں پہ زمیں آسمان پر
ساقی کی وہ نظر ہے نہ ساغر کی گردشیں
اب کیا رکھا ہے پیر مغاں کی دوکان پر
اللہ ان کے برق تبسم کی خیر ہو
مخلوق رو رہی ہے مری داستان پر
آزادیاں بھی اپنی اسیری سے کم نہیں
جو دل میں ہے وہ لا نہیں سکتے زبان پر
اب ان کی جستجو ہے نہ اپنی تلاش ہے
جب سے وہ چھا گئے ہیں ہمارے گمان پر
اپنی زباں سے کیوں میں کسی کو برا کہوں
کھل جائے گی ہر ایک وفا امتحان پر
یہ حسن و عشق دونوں حقیقت میں ایک ہیں
لیکن یہ راز لا نہیں سکتا زبان پر
بار زمیں ہے آج ہمارا وجود بھی
رہتا تھا یہ دماغ کبھی آسمان پر
کونین میرے حسن کا اک عکس ہے منیرؔ
چھائی ہوئی ہیں دل کی ضیائیں جہان پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.