قدرت ہے طرفہ کار تجھے کچھ خبر بھی ہے
قدرت ہے طرفہ کار تجھے کچھ خبر بھی ہے
وہ آئنہ شکن بھی ہے آئینہ گر بھی ہے
صحرا کو چھوڑ دیں تو کہاں جا کے یہ رہیں
آوارگان عشق و محبت کا گھر بھی ہے
مسجود کائنات ہو جیسے نظر نواز
کتنا لطیف وقت طلوع سحر بھی ہے
کعبہ کا احترام ہے اک فرض خوش گوار
میں کیا کروں نظر میں ترا سنگ در بھی ہے
ساقی وہ مے پلا کہ ہمیشہ رہے سرور
محفل میں مجھ سا بادہ کش معتبر بھی ہے
نا آشنائے غیرت پرواز ہیں اسیر
قید قفس میں تذکرۂ بال و پر بھی ہے
تقدیر ناز کرتی ہے ہوتی ہے جب نصیب
شارقؔ شکست دل کو نوید ظفر بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.