Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدرت کی عدالت میں کانٹوں کی شکایت ہے

ارمان جودھ پوری

قدرت کی عدالت میں کانٹوں کی شکایت ہے

ارمان جودھ پوری

MORE BYارمان جودھ پوری

    قدرت کی عدالت میں کانٹوں کی شکایت ہے

    ہر باغ میں پھولوں کی فطرت میں رعونت ہے

    سمجھا دو فرشتوں کو کس کی مجھے حسرت ہے

    ہوں جس کا تمنائی نام اس کا محبت ہے

    اس درجہ محبت ہے اک دوجے سے دونوں کو

    میں اس کی ضرورت ہوں وہ میری ضرورت ہے

    یہ کس کی اطاعت میں دل میرا دکھا بیٹھے

    تصویر میں جا بیٹھے یہ کیسی شرارت ہے

    وہ زلف پریشاں بھی کیا خوب نظر آئی

    لہرائے تو بادل سی بل کھائے قیامت ہے

    اب مولیٰ محافظ ہے نوخیز سی کلیوں کا

    پھولوں کی ریاست میں کانٹوں کی حکومت ہے

    عالم میں جوانی کے مغرور تھا پہلے تو

    کیوں چاند کو تاروں سے اب اتنی شکایت ہے

    اقرار وفا کر کے سینہ سے لگایا جو

    یہ ان کی محبت ہے یہ ان کی عنایت ہے

    ہم ہی تو نہیں تنہا سب عشق کے مارے ہیں

    ہر دل پہ چڑھی دیکھو الفت کی حرارت ہے

    تفریح کو نکلے ہیں ہم شہر میں سج دھج کے

    ان کو جو شکایت ہے اتنی سی شکایت ہے

    اک تل کے اضافے نے برباد کیا ارمانؔ

    بے دام پھنسے عاشق یہ حسن کی فطرت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے