قدرتاً بخشی گئی ہے اک شکیبائی مجھے
قدرتاً بخشی گئی ہے اک شکیبائی مجھے
یہ غرور دل تھا جب تک وہ نہ یاد آئی مجھے
ہے دوشاسن یاس کا اور خواب کی عریانیاں
زندگی تو کون سے چوسر میں ہار آئی مجھے
میری خلوت میں خلل مجھ کو گوارہ ہی نہیں
کتنی مشکل سے ملا تھا اک شناسائی مجھے
مجھ کو چاہا تو گیا پر صرف پانے کے لیے
زندگی ماریچ کی تو موت مار آئی مجھے
جوڑ کر ان کو کوئی صحرا بنا سکتا تھا تو
اے خدا تو نے عطا کی جتنی تنہائی مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.