Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قرب اس کا دل زار کو تڑپائے ہے کچھ اور

ولی الحق

قرب اس کا دل زار کو تڑپائے ہے کچھ اور

ولی الحق

MORE BYولی الحق

    قرب اس کا دل زار کو تڑپائے ہے کچھ اور

    ہے درد وہ درماں سے جو بڑھ جائے ہے کچھ اور

    کیا ہے یہ طلسمات جہاں عقل ہے سردار

    ہے اصل میں کچھ اور نظر آئے ہے کچھ اور

    سرد آہوں سے مظلوموں کی تڑپے ہے دل زار

    چلنے سے ہوا غنچہ یہ مرجھائے ہے کچھ اور

    لذت تری شیریں سخنی میں بھی ہے لیکن

    دل تلخیٔ دوراں میں مزا پائے ہے کچھ اور

    بس کر نگہ ناز تری تاب نہیں اب

    یہ لطف دل زار کو تڑپائے ہے کچھ اور

    شوریدگی دل کا ہے عالم ہی نرالا

    رنگ اب کی بہاراں میں جنوں لائے ہے کچھ اور

    بڑھتا ہے جنوں وادئ الفت میں زیادہ

    اس دشت میں تلوا مرا کھجلائے ہے کچھ اور

    اس پر بھی کبھی ہوگی نگاہ کرم یار

    دل اس کے تصور سے ہی اترائے ہے کچھ اور

    اکثر نگہ قہر کے صدمے سہے لیکن

    تیری نگہ لطف ستم ڈھائے ہے کچھ اور

    عقدہ نہ حقیقت کا کھلے دست خرد سے

    سلجھانے سے گتھی یہ الجھ جائے ہے کچھ اور

    جتنی اسے بہلانے کی کرتے ہیں سعی لوگ

    دل اپنا ولیؔ اتنا ہی گھبرائے ہے کچھ اور

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے