قربت حسن سے یہ حال ہوا دیکھو تو
قربت حسن سے یہ حال ہوا دیکھو تو
روشنی دے اٹھا سایہ بھی مرا دیکھو تو
کچھ نہ کہہ پائے یہ تسلیم و رضا دیکھو تو
کتنے پابند ہیں ارباب وفا دیکھو تو
رند پینے کے لئے جام بکف بیٹھے ہیں
ظرف بھی ہے کہ نہیں ان میں ذرا دیکھو تو
وقت جو میرے اشاروں پہ چلا کرتا تھا
کس قدر جلد مجھے بھول گیا دیکھو تو
آبرو کانٹوں کی رکھنے کے لئے صحرا میں
مل ہی جائے گا کوئی آبلہ پا دیکھو تو
کارواں کا کوئی بچھڑا ہوا ساتھی ہوگا
اس کی آواز سنو مڑ کے ذرا دیکھو تو
کل تک اک پھول بھی تھا جس کے لئے بار گراں
ہاتھ پتھر کی طرف اس کا بڑھا دیکھو تو
جانے کس موڑ پہ لے آیا تصور کا فروغ
ماند لگنے لگی سورج کی ضیا دیکھو تو
ہاتھ تو سرخ کئی دن سے ہیں ان کے شاہدؔ
خون ناحق ہے کہ ہے رنگ حنا دیکھو تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.