Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قربت کے ان دنوں میں بھی جانا پڑا مجھے

منتظر فیروز آبادی

قربت کے ان دنوں میں بھی جانا پڑا مجھے

منتظر فیروز آبادی

MORE BYمنتظر فیروز آبادی

    قربت کے ان دنوں میں بھی جانا پڑا مجھے

    آنکھوں سے اپنی راز چھپانا پڑا مجھے

    دل کو تو میں نے جھوٹ سے بہلا لیا مگر

    تھوڑا بہت تو شور مچانا پڑا مجھے

    وہ چاہتا تھا کھیلنا میرے ہی جسم سے

    پھر درمیان عشق کے آنا پڑا مجھے

    اس کو تھا شوق بیچ سمندر میں مرنے کا

    ساحل کو کھینچ کھینچ کے لانا پڑا مجھے

    بے رنگ کرنی تھی مجھے اپنی یہ زندگی

    سو شاعری میں رنگ گرانا پڑا مجھے

    اس کا یہ ماننا تھا کہ میں اس سے بڑھ کے ہوں

    کر کے تباہ خود کو گھٹانا پڑا مجھے

    تو بن رہا خدا ہے تو یہ بھی حساب دے

    کتنا بگاڑ کر کے بنانا پڑا مجھے

    اس شعر کو سنانا تھا اس شخص کو مجھے

    محفل میں آپ کی یہ سنانا پڑا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے