قوت گفتار دیکھی گر لب خاموش کی
قوت گفتار دیکھی گر لب خاموش کی
کیوں کرے گا آزمائش صبر پردہ پوش کی
زندگی میں رہ گئی ہے بس یہی تو اک خوشی
آ رہی ہے اک صدا مجھ کو سرود دوش کی
میں نہیں توبہ شکن جاتا ہوں لیکن میکدہ
دیکھنے کو نرگس مخمور اک مے نوش کی
کیا ہوا شوریدگان شہر کو تم ہی کہو
پوچھتے ہیں راہ مجنوں سے دیار ہوش کی
وسعت قلبی تری حیران کرتی ہے مجھے
ہستیاں کیا کیا ہوئیں زینت تری آغوش کی
لہر طوفاں کی لب ساحل سے جب ٹکرا گئی
کیا ہوا تیزی کو سالکؔ موج دریا جوش کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.