رابطہ غیر سے تم نے جو بڑھا رکھا ہے
رابطہ غیر سے تم نے جو بڑھا رکھا ہے
اس خبر نے مجھے بیمار بنا رکھا ہے
ایک کم علم کو شاعر جو بنا رکھا ہے
پیار کا پاٹھ عجب تم نے پڑھا رکھا ہے
سر پھری تیز ہواؤں نے بجھانا چاہا
پیار کا جب سے دیا ہم نے جلا رکھا ہے
میں شب و روز تمہیں یاد کیا کرتا ہوں
ایک مدت ہوئی تم نے تو بھلا رکھا ہے
تم نے آنگن میں جو اک پیڑ لگایا تھا کبھی
زرد موسم میں اسے ہم نے ہرا رکھا ہے
عید کے دن بھی ملاقات نہ ہونے پائی
اس نے تہوار کے دن دل کو دکھا رکھا ہے
ان کے آنے کی خبر جب سے سنی ہے میں نے
صرف آنکھوں کو نہیں دل کو بچھا رکھا ہے
اپنے فاروقؔ پہ تم اتنا ستم کرتے ہو
اس نے تو نام ترا دل پہ لکھا رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.