Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رائیگاں بغض و حسد میں زندگانی مت کرو

ارشد سعد ردولوی

رائیگاں بغض و حسد میں زندگانی مت کرو

ارشد سعد ردولوی

MORE BYارشد سعد ردولوی

    رائیگاں بغض و حسد میں زندگانی مت کرو

    قدر رشتوں کی کرو یوں خون پانی مت کرو

    ایک دوجے سے چمن کے پھول بھی ہوں بد گماں

    یوں تعصب ریز ہرگز باغبانی مت کرو

    عمر کا ڈھل جائے گا سورج تو پھر پچھتاؤ گے

    قیمتی برباد اپنی یہ جوانی مت کرو

    تم یہاں انسانیت کے اک علمبردار ہو

    یوں عبث کردار اپنا بے معانی مت کرو

    پہلے تو سورج کو لا کر رکھ دیا سر پر مرے

    اب دکھاوے کے لئے یہ سائبانی مت کرو

    اے مرے اشکو مری آنکھوں کے اندر ہی رہو

    تم مرے جذبات کی یوں ترجمانی مت کرو

    کان بھر دینے سے یوں ہی ایرے غیرے شخص کے

    پیدا اپنے دل میں ہرگز بد گمانی مت کرو

    اہل مسند تم سے میرا بس یہی ہے التماس

    مفلسوں کا خون پی کر حکمرانی مت کرو

    اس طرح قدموں میں رکھ کر باطلوں کے سعدؔ تم

    اپنی یہ دستار میلی خاندانی مت کرو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے