Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رائیگانی کا عارضہ ہے مجھے

اسحاق وردگ

رائیگانی کا عارضہ ہے مجھے

اسحاق وردگ

MORE BYاسحاق وردگ

    رائیگانی کا عارضہ ہے مجھے

    زندگی ایک حادثہ ہے مجھے

    اس خرابے سے کب گلہ ہے مجھے

    اپنا ہونا ہی مسئلہ ہے مجھے

    ضمنی کردار ہوں کہانی کا

    اپنی تقدیر کا پتہ ہے مجھے

    مجھ کو اندر کی کچھ خبر ہی نہیں

    اور باہر کا سب پتہ ہے مجھے

    دشت میں شہر یاد آتا ہے

    عشق کا پہلا تجربہ ہے مجھے

    وقت کا راز جاننے سے میاں

    جانے یہ کون روکتا ہے مجھے

    ایک لمحے کو رک کے سن لے اسے

    اے زمیں تجھ سے جو گلہ ہے مجھے

    میری ہی آنکھ کے وسیلے سے

    خواب اندر سے دیکھتا ہے مجھے

    کتنے چہرے اٹھائے پھرتا ہوں

    آئینہ پھر بھی جانتا ہے مجھے

    اک خوشی سود پر ملی تھی کہیں

    اس کا قرضہ اتارنا ہے مجھے

    یوں ہی خاموش میں نہیں بیٹھا

    شور اندر کا ٹوکتا ہے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے