رائیگانی اٹھا ضروری ہے
رائیگانی اٹھا ضروری ہے
کچھ نہ کچھ تو گنوا ضروری ہے
رہ رہی ہوں اندھیر نگری میں
روشنی بانٹنا ضروری ہے
شور ہر سمت ہے جھمیلوں کا
کیا بتاؤں کہ کیا ضروری ہے
خود سے خود تھام کر چلو خود کو
اک یہی آسرا ضروری ہے
حبس خانہ بنا ہے خانۂ دل
یار مجھ کو رلا ضروری ہے
وحشتیں بس گئی ہیں سینے میں
آنسوؤں کی غذا ضروری ہے
خود سے غفلت کا دکھ ستائے بہت
اب مجھے آئنہ ضروری ہے
غم کو سینے لگا کے چل ماہیؔ
گرم جوشی دکھا ضروری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.