راہ اپنی بدل نہیں پائے
راہ اپنی بدل نہیں پائے
ہم ترے ساتھ چل نہیں پائے
ٹالنے کی ہزار کوشش کی
حادثے پھر بھی ٹل نہیں پائے
ہم نے دنیا تو چھوڑ دی لیکن
ایک خواہش کچل نہیں پائے
عمر بھر ایک ہی تمنا کے
دائرے سے نکل نہیں پائے
وہ ہواؤں کا زور تھا کیا تھا
ہم سفر میں سنبھل نہیں پائے
راس آئی نہ زندگی ہم کو
جس کے سانچے میں ڈھل نہیں پائے
وقت شعلوں میں جھونکتا ہی رہا
گیلی لکڑی تھے جل نہیں پائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.