راہ اپنی نہ راہبر اپنا
راہ اپنی نہ راہبر اپنا
کامراں کیسے ہو سفر اپنا
ناز کیا عارضی ٹھکانے پر
شہر اپنا نہ کوئی گھر اپنا
اب جو ہوگا وہ دیکھا جائے گا
آپ کا در ہے اور سر اپنا
ہم کو جینے کی آرزو ہے ابھی
کیوں ہے مایوس چارہ گر اپنا
پھر نئی منزلیں تلاشتے ہیں
ختم ہوتا نہیں سفر اپنا
لوگ ہوتے ہیں مستفید تو ہوں
ہم نہیں بیچتے ہنر اپنا
نوع انساں کے کام آئے ادب
ہے یہی نقطۂ نظر اپنا
بات کرتے ہیں ہم خدا لگتی
اور لہجہ ہے معتبر اپنا
شعر گوئی میں نام ہے مقبولؔ
یہ تعارف ہے مختصر اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.