راہ دونوں کی وہی ہے سامنا ہو جائے گا
راہ دونوں کی وہی ہے سامنا ہو جائے گا
ہوگا نظروں کا تصادم حادثہ ہو جائے گا
تم سے چھوٹا بھی اگر تو زندگی ہے اک سفر
ساتھ میرے اور کوئی دوسرا ہو جائے گا
دل کی افتاد طبیعتی کو بھلا روکے گا کون
پھر کسی غم میں کسی دن مبتلا ہو جائے گا
قافلے والوں میں تبلیغ سفر کرتے رہو
کچھ نہ کچھ تو رہبری کا حق ادا ہو جائے گا
اس سے بے مقصد بھی تم یوں ہی اگر ملتے رہے
وہ غلط فہمی میں اک دن مبتلا ہو جائے گا
کیا خبر تھی اک سرائے کے مسافر کی طرح
ہم سفر ہوگا وہ میرا پھر جدا ہو جائے گا
عزم منزل ہے تو ماہرؔ بے خطر بڑھتے چلو
ان چٹانوں میں بھی پیدا راستہ ہو جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.