راہ دشوار بھی ہے بے سر و سامانی بھی
راہ دشوار بھی ہے بے سر و سامانی بھی
اور اس دل کو ہے کچھ اور پریشانی بھی
یہ جو منظر ترے آگے سے سرکتا ہی نہیں
اس میں شامل ہے تری آنکھ کی حیرانی بھی
اپنے مجبور پہ کچھ اور کرم ہو کہ اسے
کم پڑی جاتی ہے اب غم کی فراوانی بھی
صرف افسوس کا سایہ ہی نہیں ہے ہم پر
ہم کہ ہیں خواب تب و تاب کے زندانی بھی
بے نیازی کی وہ خو جیسے کبھی تھی ہی نہیں
خواب تھے جیسے وہ ایام تن آسانی بھی
رہ تری چھوڑ کے کیوں جانب دنیا آئے
ہم کو جینے نہیں دیتی یہ پشیمانی بھی
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 08.01.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.