راہ دشوار ہے اس پہ جانا نہیں
لوگ کہتے رہے ہم نے مانا نہیں
ہو گئی ہیں مزاجوں میں تبدیلیاں
دیر تک جاگنا مسکرانا نہیں
گھر کی اشیاء میں شامل محبت رہے
گھر فقط مرکز آب و دانہ نہیں
زندگی ایک جنگل کی پتلی سڑک
اور جنگل کہ جس میں ٹھکانا نہیں
بزم یاراں سجی روز کچھ اس طرح
جیسے عادت ہو ملنا ملانا نہیں
اژدہے گھونسلوں کے مہانے پہ ہیں
اور آگے کا اس کے فسانہ نہیں
کل زمینوں سے تاریخ نکلے گی جب
ہڈیاں ہی ملیں گی خزانہ نہیں
اک نصیحت سنو اپنے صیاد کو
بخش دینا مگر بھول جانا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.