راہ تاریک میں کرتے ہیں اجالے لے جا
راہ تاریک میں کرتے ہیں اجالے لے جا
ٹھہر دیتا ہوں تجھے پیر کے چھالے لے جا
آمد وصل پہ بندش ہے انوکھی کوئی
ہجر سرکار کے پھونکے ہوئے تالے لے جا
میرے اشعار غم جاں کا ثمر ہیں آخر
میں نے ہیں درد بہت ناز سے پالے لے جا
فتوائے فسق لگا شوق سے لیکن مجھ سے
اپنے دو چار گناہوں کے حوالے لے جا
میں کبھی درد کو آؤں گا دلاسہ دینے
تو ابھی ہجر کو سینے سے لگا لے لے جا
تیرے وعدوں پہ بڑی گرد جمی ہے آ کر
اپنی قسموں کے لٹکتے ہوئے جالے لے جا
میرے اس طاق میں رکھا ہے اٹھا لے لے جا کے
جا تو اب عشق کو ماتھے پہ سجا لے لے جا
جا بجا بھوک نے ڈیرے ہیں جمائے ہمدم
اپنے دامن میں تو روٹی کے نوالے لے جا
تم کسی خواب کو آئے ہو سہارا دینے
چشم بیمار نے پھینکے ہیں اٹھا لے لے جا
میری اب جان کے در پے ہے ترا ہجر خلیلؔ
اس سے پہلے کہ مجھے مار ہی ڈالے لے جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.