راہ الفت میں مقامات پرانے آئے
راہ الفت میں مقامات پرانے آئے
تم نہ آئے تو مجھے یاد فسانے آئے
وقت رخصت نہ دیا ساتھ زباں نے لیکن
اشک بن کر مری آنکھوں میں ترانے آئے
رات کے وقت ہر اک سمت تھے نقلی سورج
سائے تھے اصل جو کردار نبھانے آئے
وقت آتا ہی نہیں لوٹ کے یہ بات ہے جھوٹ
میری آنکھوں میں کئی گزرے زمانے آئے
زندگی ہار گئی ہار کا ماتم نہ کیا
ایسے لمحات تو کتنے ہی نہ جانے آئے
گھر مرا جل گیا لیکن یہ تسلی ہے مجھے
آگ جو دے کے گئے آگ بجھانے آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.