Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راہ وفا میں گرتے سنبھلتے رہے میاں

مدہوش بلگرامی

راہ وفا میں گرتے سنبھلتے رہے میاں

مدہوش بلگرامی

MORE BYمدہوش بلگرامی

    راہ وفا میں گرتے سنبھلتے رہے میاں

    تھکنے کے باوجود بھی چلتے رہے میاں

    اک عمر تیز دھوپ میں جلتے رہے میاں

    آئینہ خانے دل کے پگھلتے رہے میاں

    یہ شام کا دھندلکا یہ وحشت یہ خامشی

    تنہا بر‌ آمدے میں ٹہلتے رہے میاں

    کچھ لوگ منزلوں سے بھی آگے نکل گئے

    اک ہم کہ اپنے ہاتھ ہی ملتے رہے میاں

    آئینہ جب بھی دیکھا ہے چہرہ تھا اک نیا

    ہم جانے کتنے سانچوں میں ڈھلتے رہے میاں

    صحرا تھے اتنے سرد کہ یخ ہو گیا وجود

    اترے سمندروں میں تو جلتے رہے میاں

    خوابوں کی بستیوں سے بڑی تمکنت کے ساتھ

    پل پل کئی جنازے نکلتے رہے میاں

    دریا لہو کے یاس کے اشکوں کے آگ کے

    ہر گوشۂ زمیں سے ابلتے رہے میاں

    دھارا نہ روکا جا سکا تاریخ کا کبھی

    حالات زندگی کے بدلتے رہے میاں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے