Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راہ گم کردہ ہیں قدموں کے نشاں ہوتے ہوئے

امتیاز ندیم

راہ گم کردہ ہیں قدموں کے نشاں ہوتے ہوئے

امتیاز ندیم

MORE BYامتیاز ندیم

    راہ گم کردہ ہیں قدموں کے نشاں ہوتے ہوئے

    بے گھری کا درد سہتے ہیں مکاں ہوتے ہوئے

    کب تلک کرتے رہیں گے شکوۂ کم مائیگی

    اپنے قدموں میں زمین و آسماں ہوتے ہوئے

    ظلمتوں میں قید ہو کر رہ گئی ہے زندگی

    علم و فن کے نور کا سیل رواں ہوتے ہوئے

    بے زری کی دھند میں گم ہو گئی یہ زندگی

    دولت حسن و جمال زر فشاں ہوتے ہوئے

    راستوں کا جرم کیا ہے منزلوں کی کیا خطا

    قوم جب خود گم ہے میر کارواں ہوتے ہوئے

    موسموں کے رنگ کی پہچان بھی ہم کو نہیں

    منتظر پھولوں کے ہیں دور خزاں ہوتے ہوئے

    کیا کریں ہم بے کفن لاشوں کے اعداد و شمار

    عارض و لب کی سنہری داستاں ہوتے ہوئے

    اپنے ہاتھوں کے قلم بھی اب اگلتے ہیں لہو

    شہد لب حسن ادا طرز بیاں ہوتے ہوئے

    انحطاط ایسا کہ شرم آتی ہے اپنے آپ سے

    ہم زمیں پر ہیں نشان آسماں ہوتے ہوئے

    کیوں ہوں شرمندہ بھلا تہذیب کی قدریں ندیمؔ

    اپنے گھر میں دولت اردو زباں ہوتے ہوئے

    مأخذ :
    • کتاب : سراب دشت امکاں(غزلیات) (Pg. 55)
    • Author : ڈاکٹر امتیاز ندیم
    • مطبع : مکتبہ نعیمہ صدر بازار(مئو ناتھ بھنجن) (2020)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے