راہ خاموش راہ بر خاموش
کارواں لٹ گیا سفر خاموش
وقت پڑنے پہ ہر نظر خاموش
درد بڑھنے پہ چارہ گر خاموش
خانۂ دل میں ہو کا عالم ہے
اور دیوار و بام و در خاموش
کیسی اب کے بہار آئی ہے
بلبلیں چپ تو ہیں شجر خاموش
حال دل کب ہے اس سے پوشیدہ
جان کر بھی ہے وہ مگر خاموش
حسن فطرت کا بولتا منظر
کر گیا مجھ کو کس قدر خاموش
کیوں مسلسل ستم اٹھائے کوئی
کیوں رہے کوئی عمر بھر خاموش
جھیلتے جھیلتے عذاب یہاں
ہو گئے نازؔ گھر کے گھر خاموش
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.