Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راہ میں گھر کے اشارے بھی نہیں نکلیں گے

شکیل اعظمی

راہ میں گھر کے اشارے بھی نہیں نکلیں گے

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    راہ میں گھر کے اشارے بھی نہیں نکلیں گے

    چاند ڈوبا تو ستارے بھی نہیں نکلیں گے

    ڈوبنے کے لیے ساحل پہ کھڑا ہوں میں بھی

    بندشیں توڑ کے دھارے بھی نہیں نکلیں گے

    ٹھہر اے سیل رواں ورنہ یہ بستی ہی نہیں

    تیرے غرقاب کنارے بھی نہیں نکلیں گے

    میری بستی بڑی مفلس ہے مگر اے حاتم

    لوگ یوں ہاتھ پسارے بھی نہیں نکلیں گے

    تم عجب لوگ ہو آنگن کے لیے روتے ہو

    اب مکانوں میں اسارے بھی نہیں نکلیں گے

    رات بھر جاگ کے ہم نے جو کمائی کی ہے

    اس سے تو دن کے خسارے بھی نہیں نکلیں گے

    تم بھی غالبؔ کی طرح لاکھ جتن کر لو شکیلؔ

    سارے ارمان تمہارے بھی نہیں نکلیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 43)
    • Author :شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے