Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راہ میں جو بھی رکاوٹ ہو ہٹا دینا ہے

اقبال عظیم

راہ میں جو بھی رکاوٹ ہو ہٹا دینا ہے

اقبال عظیم

MORE BYاقبال عظیم

    راہ میں جو بھی رکاوٹ ہو ہٹا دینا ہے

    لاکھ اونچی سہی دیوار گرا دینا ہے

    ہم پہ اس عہد کا جو قرض چلا آتا ہے

    اب کے جیسے بھی ہو وہ قرض چکا دینا ہے

    اپنی غیرت پہ بہت ظلم کیے ہیں ہم نے

    خود کو اب اپنے ہی ہاتھوں سے سزا دینا ہے

    تاکہ پسپائی کا امکان ہی باقی نہ رہے

    ایک بار اور سفینوں کو جلا دینا ہے

    ہم ابھی چپ ہیں مگر روز حساب آنے دو

    ہم کو معلوم ہے کیا لینا ہے کیا دینا ہے

    باد صرصر سے کوئی اور توقع بے سود

    اس کی فطرت تو چراغوں کو بجھا دینا ہے

    اب توقف کی ضرورت ہے نہ خوش فہمی کی

    فتنۂ جبر کو بر وقت دبا دینا ہے

    ہم نے سیکھا ہے اذان سحری سے یہ اصول

    لوگ خوابیدہ سہی ہم کو صدا دینا ہے

    ہم کو حالات نے مجبور کیا ہے ورنہ

    ہم فقیروں کا تو معمول دعا دینا ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    اقبال عظیم

    اقبال عظیم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے