راہ میں کانٹے مری بوتے رہے
راہ میں کانٹے مری بوتے رہے
کیوں ستم ایجاد یہ ہوتے رہے
دوستوں کے بھیس میں صیاد تھے
دوستی کا بھی بھرم کھوتے رہے
چار تنکوں کا میرا تھا آشیاں
بجلیاں گرتی تھیں ہم روتے رہے
دشمنی کیا مجھ سے تھی اے آسماں
گھر مرا جلتا تھا وہ سوتے رہے
آسماں والے بھی حیراں تھے مگر
دیکھ کر وہ دم بخود ہوتے رہے
ہم کو بھی اپنی خودی پر ناز تھا
چپ رہے اور امتحاں ہوتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.