Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راہ میں پڑتی تھی دیوار نہیں دیکھ سکا

دانش نقوی

راہ میں پڑتی تھی دیوار نہیں دیکھ سکا

دانش نقوی

MORE BYدانش نقوی

    راہ میں پڑتی تھی دیوار نہیں دیکھ سکا

    میں کہ اس پار تھا اس پار نہیں دیکھ سکا

    دیکھتا تھا جسے روزانہ کی بنیاد پہ میں

    ایک دو سال سے اک بار نہیں دیکھ سکا

    یار تو کیسے کسی شخص کی جاں لیتا ہے

    میں تو اک چڑیا کو بیمار نہیں دیکھ سکا

    اس پہ کیا غم کہ چرائی ہیں نگاہیں اس نے

    میں بھی تو اس کو لگاتار نہیں دیکھ سکا

    تو اے دشمن مری حالت کو کہاں دیکھے گا

    میری جانب تو مرا یار نہیں دیکھ سکا

    اس لیے عمر سے میں تجھ کو بڑا لگتا ہوں

    تو میرے ہجر کی رفتار نہیں دیکھ سکا

    ایسی ترتیب سے رکھا تھا سجا کر دانشؔ

    مال میں نقص خریدار نہیں دیکھ سکا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے