راہ رستے میں تو یوں رہتا ہے آ کر ہم سے مل
راہ رستے میں تو یوں رہتا ہے آ کر ہم سے مل
کم گیا لیکن وہ یار خانگی گھر ہم سے مل
دل تڑپتا ہے پڑا اس سینۂ صد چاک میں
کھول کر بند قبا تو اے سمن بر ہم سے مل
بے نیاز اس حسن کو اور ناز کو برپا رکھے
بے تکلف ہو کے تو اے ناز پرور ہم سے مل
پہنچنا تم تک میاں اپنا تو اک اشکال ہے
ہووے تا ملنا ترا ہم کو میسر ہم سے مل
ہر مصیبت بھر کے میں پہنچا ہوں تیرے در تلک
بے مروت ایک دم آ گھر سے باہر ہم سے مل
اب تو اس بے دست و پا سے ہو نہیں سکتی تلاش
ڈھونڈ لے کر ہم کو اے رزق مقدر ہم سے مل
ان دنوں رہتی ہے مجھ کو بے قراری بیشتر
قصد کر کے تو مکرر اور مقرر ہم سے مل
سیر رکھتی ہیں مری بے تابئیں اس وقت زور
حرف ہمارا گر نہیں ہے تجھ کو باور ہم سے مل
ہو گیا تیری ہوا خواہی میں حسرتؔ تو بہ باد
بیٹھا کیا ہے خاک میں ہم کو ملا کر ہم سے مل
- Deewan-e-Hasrat Azeemabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.