Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راحت کے ساتھ ساتھ مصیبت بھی چاہئے

افسر دکنی

راحت کے ساتھ ساتھ مصیبت بھی چاہئے

افسر دکنی

MORE BYافسر دکنی

    راحت کے ساتھ ساتھ مصیبت بھی چاہئے

    انساں کو غم کے ساتھ مسرت بھی چاہئے

    روشن کروں گا کالے گھروں کو میں ایک دن

    لیکن ذرا سا وقت بھی فرصت بھی چاہئے

    پھرتا ہوں لے کے دامن صد چاک شہر میں

    بد نامیاں ملی ہیں تو شہرت بھی چاہئے

    کلیوں کو گلستاں میں مسلنا بجا نہیں

    کانٹوں کو روند دینے کی عادت بھی چاہئے

    جھوٹی تسلیوں کا میں قائل نہیں ذرا

    سینے میں درد دل میں محبت بھی چاہئے

    میں جانتا ہوں سونے کے سکے ہیں تیرے پاس

    کچھ تیرے دل میں درد کی دولت بھی چاہئے

    کب تک سنیں گے ہم گل و بلبل کی داستاں

    افسرؔ شعور و فکر میں جدت بھی چاہئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے