راحت کے واسطے نہ رفاقت کے واسطے
راحت کے واسطے نہ رفاقت کے واسطے
اب کوئی مجھ کو چاہے تو چاہت کے واسطے
یہ اختلاف فکر بہت کام آئے گا
اس کو بچا کے رکھ کسی ساعت کے واسطے
دونوں کو اس جہان میں سچ کی تلاش تھی
اتنا بہت تھا ہم میں رفاقت کے واسطے
میں خواہش قیام سے آگے نکل گیا
اب مجھ کو مت پکار اقامت کے واسطے
منزل مری سفر ہے مرا زاد راہ بھی
میں چل رہا ہوں آج مسافت کے واسطے
وہ سانپ تھا اور اس کو سپیرے سے پیار تھا
اتنا بہت تھا اس کی ہلاکت کے واسطے
- کتاب : Gulab Khilty Hain (Pg. 31)
- Author : Dr. Syed Anwar Ahmad
- مطبع : Jahangir Books (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.