Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راہیں ویران تو اجڑے ہوئے کچھ گھر ہوں گے

شاعر جمالی

راہیں ویران تو اجڑے ہوئے کچھ گھر ہوں گے

شاعر جمالی

MORE BYشاعر جمالی

    راہیں ویران تو اجڑے ہوئے کچھ گھر ہوں گے

    دشت سے بڑھ کے مرے شہر کے منظر ہوں گے

    یوں ہی تعمیر اگر ہوتے رہے شیش محل

    ایک دن شہر کی ہر راہ میں پتھر ہوں گے

    دشت میں ہم نے یہ مانا کہ ملیں گے وحشی

    شہر والوں سے تو ہر حال میں بہتر ہوں گے

    کیا خبر تھی کہ گلابوں سے حسیں ہونٹوں پر

    زہر میں ڈوبے ہوئے طنز کے نشتر ہوں گے

    تیرے انصاف کا معیار یہی کہتا ہے

    جتنے الزام بھی ہوں گے وہ مرے سر ہوں گے

    حال دل کہنے سے پہلے ہمیں معلوم نہ تھا

    تیری آنکھوں میں بھی اشکوں کے سمندر ہوں گے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے