راہی کوئی نہیں ہے کوئی رہنما نہیں
راہی کوئی نہیں ہے کوئی رہنما نہیں
جس راہ پر چلا ہوں کہیں نقش پا نہیں
سجدے مرے زمان و مکاں سے ہیں بے نیاز
کعبہ سے بت کدے سے کوئی رابطہ نہیں
دل ہے کہیں خیال کہیں ہے نظر کہیں
اے شیخ تیرا ایک بھی سجدہ روا نہیں
بے کیف سی ہے رات تو بے لطف سا ہے دن
سچ تو یہ ہے کہ جینے میں کچھ بھی مزا نہیں
شام و سحر بہار و خزاں رنج و انبساط
کوئی بھی انقلاب کی زد سے بچا نہیں
تنقید کر رہے ہیں وہ اشعار پر ضمیرؔ
شعر و سخن سے جن کو کوئی واسطہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.