Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راہوں میں کچھ ایسے بھی مقامات ملیں گے

ڈاکٹر فوق کریمی

راہوں میں کچھ ایسے بھی مقامات ملیں گے

ڈاکٹر فوق کریمی

MORE BYڈاکٹر فوق کریمی

    راہوں میں کچھ ایسے بھی مقامات ملیں گے

    قدموں کے جہاں میرے نشانات ملیں گے

    یہ رات تو گزری ہے بڑے کیف میں لیکن

    زندہ رہے اے دوست تو کل رات ملیں گے

    پی تو گئے تم اشک مجھے دیکھ کے لیکن

    رخسار پہ کچھ اب بھی نشانات ملیں گے

    مے خانہ ہو مسجد ہو کلیسا ہو کہ مندر

    ان میں بھی تو کچھ وقف خرابات ملیں گے

    بازار میں بیچو گے جو تم قوم کی میراث

    پھر تم کو بھی تمغات و خطابات ملیں گے

    تاریخ کے کھاتے میں مرے نام پہ تم کو

    صدیوں کے چکانے کو حسابات ملیں گے

    آنکھوں کو پڑھو چہرے کی حالت پہ نہ جاؤ

    نفرت میں بھی الفت کے پیامات ملیں گے

    چہروں کے جوابات تو تم دے چکے پڑھ کر

    آنکھوں میں ابھی اور سوالات ملیں گے

    دیکھوں گا کہاں تک وہ بھلاتے ہیں مجھے فوقؔ

    ہر سانس میں ان کے مرے جذبات ملیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے