راکھ ماضی کی کریدو گے تو کیا پاؤ گے
راکھ ماضی کی کریدو گے تو کیا پاؤ گے
کوئی چنگاری نکل آئی تو جل جاؤ گے
ایک قطرہ بھی اگر ہو تو بچا کر رکھنا
خون کا قحط پڑے گا تو کہاں جاؤ گے
ہو لگی مغربی تہذیب کی مہندی جس میں
کیسے اس ہاتھ سے تلوار اٹھا پاؤ گے
جس سے وابستہ ہے اجداد کی عظمت کا بھرم
اس حویلی کو جو بیچو گے تو پچھتاؤ گے
عہد حاضر میں وفاؤں کا نتیجہ کیا ہے
تم جو عالمؔ سے ملو گے تو سمجھ جاؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.