رعنائی میں ڈوبی ہوئی پائی تری آواز
رعنائی میں ڈوبی ہوئی پائی تری آواز
کیا خوب خدا نے ہے بنائی تری آواز
مخمور ہے ہر تار مرے ساز نفس کا
کانوں میں مرے جب سے ہے آئی تری آواز
یہ میرا جنوں ہے کہ ہے آواز کا جادو
آنکھوں سے بھی دیتی ہے دکھائی تری آواز
مستی بھرے لہجے میں جہاں تو ہوا گویا
گہرائی میں جاں کی اتر آئی تری آواز
کوئل کی یہ شیریں صدا سوغات ہے تیری
بلبل نے بھی تجھ سے ہے چرائی تری آواز
لے دے کے فقط کان پہ موقوف نہیں ہے
کرتی ہے تہ دل میں رسائی تری آواز
کرتا ہے شب و روز ندیمؔ اتنی دعائیں
تجھ سے نہ کہیں مانگے جدائی تری آواز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.