Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راس آئی ہے مجھے گردش ایام بہت

شکیل حیدر

راس آئی ہے مجھے گردش ایام بہت

شکیل حیدر

MORE BYشکیل حیدر

    راس آئی ہے مجھے گردش ایام بہت

    عمر بھر دل نے پئے درد بھرے جام بہت

    آج پھر خود سے سر راہ ملاقات ہوئی

    بے سبب خود کو کیا آج بھی بدنام بہت

    رنگ دیتی ہے شفق زخم جدائی کو مرے

    یاد آتا ہے کوئی مجھ کو سر شام بہت

    چند قطرے جو مری چشم تمنا سے گرے

    دیر سے آئے مگر آئے مرے کام بہت

    رات بھر ہجر کی تصویر کشی کرتے رہے

    رات بھر وصل سے ملتا رہا انعام بہت

    میں نے اس دیدۂ پر نم کو کئی بار پڑھا

    اشک آلود نگاہوں میں تھے پیغام بہت

    شدت درد کا احساس بڑھانے کے لئے

    آج آیا ہے مرے لب پہ ترا نام بہت

    کس لئے دنیا فقط میری تماشائی رہی

    عشق میں لوگ ہوا کرتے ہیں ناکام بہت

    عشق کی ایک خطا تجھ سے بھلائی نہ گئی

    زندگی تو نے ستایا مجھے ہر گام بہت

    کھائے جاتی ہے یہاں میری ہی تنہائی مجھے

    یاد آتے ہیں مجھے گھر کے در و بام بہت

    کون آئے گا مرے حق میں گواہی کے لئے

    چاک داماں پہ لگے ہیں مرے الزام بہت

    قبر میں فرصت ہستی کو ترستا ہے شکیلؔ

    سوچتا تھا کہ ملے گا وہاں آرام بہت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے